Press Release details

ایس ایس ڈی او کا حکومت سے وسل بلوئر تحفظ قانون فوری نافذ کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2025ء) سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں کرپشن کی روک تھام اور شفاف طرز حکمرانی کے فروغ کے لیے وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن ایکٹ کو فوری طور پر نافذ کریں۔ ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے جمہوری ملک میں کرپشن کی نشاندہی کرنے والے افراد کو قانونی تحفظ فراہم کیے بغیر شفافیت اور احتساب ممکن نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے لیے کسی قسم کی قانونی پشت پناہی نہ ہونے کے باعث عوامی اداروں میں کرپشن کو بے نقاب کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ سید کوثر عباس نے مزید کہا کہ وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن ایکٹ 2019 کو مئی 2019 میں قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا لیکن یہ چھ سال گزرنے کے باوجود قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں زیر التوا ہے۔

سابقہ حکومت نے اس پر آرڈیننس بھی جاری کیا تھا جو پارلیمانی منظوری نہ ملنے پر اپنی مدت پوری کرکے ختم ہو گیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او سید کوثر عباس نے بتایا کہ پنجاب میں بھی 2018 میں اس طرز کا بل پیش کیا گیا تھا لیکن تاحال منظوری نہیں مل سکی ہے جب کہ دیگر صوبوں نے تو کوئی قدم ہی نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے 2016 میں وسل بلوئر قانون تو منظور کیا لیکن 9 سالہ حکومتی دور میں متعلقہ کمیشن قائم نہ کر سکی جس کی وجہ سے قانون پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن (UNCAC) کا رکن ہونے کی حیثیت سے بین الاقوامی سطح پر اس امر کا پابند ہے کہ وہ کرپشن کی نشاندہی کرنے والوں کے لیے قانونی و ادارہ جاتی تحفظ کو یقینی بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام حکومتوں کو چاہیے کہ سول سوسائٹی، ماہرین قانون اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے فوری طور پر جامع قانون سازی کرے۔ ایس ایس ڈی او نے واضح کیا کہ وسل بلوئر کمیشن کا قیام صرف قانونی ضرورت نہیں بلکہ جمہوری اقدار، انصاف اور عوامی مفاد کا تقاضا ہے، جس میں مزید تاخیر ناقابل قبول ہے۔

Published in Urdu Point

Contact
  • 901, Green Trust Tower, Jinnah Avenue, Islamabad
Get Involved

©2023 Sustainable Social Development Organization